انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حدیث لانبی بعدی حضوراکرمﷺ نے قصر نبوت کے ذکر میں بھی (مسلم:۲/۲۴۸۔ صحیح بخاری:۱/۵۰۱۔ مسنداحمد:۲/۴۹۸۔ جامع ترمذی:۲/۵۴۴) انبیاء بنی اسرائیل کے ذکر میں بھی (صحیح بخاری:۱/۴۹۰۔ صحیح مسلم:۲/۱۲۶۔ مسنداحمد:۲/۲۹۷) تیس دجالوں کی پیشگوئی میں بھی (جامع ترمذی:۲/۱۱۲) دیگرانبیاء کرام پر اپنے خصائص بیان کرتے ہوئے بھی (صحیح مسلم:۲/، صحیح بخاری) مبشرات خواب کے جاری رہنے کے ذکر میں بھی (صحیح بخاری:۲/۱۰۳۵۔ فتح الباری:۲/۳۳۲) حضرت علیؓ کوہارونِ امت کہتے ہوئے بھی عیسی بن مریم کی دوبارہ تشریف آواری کی خبردیتے ہوئے بھی اور دیگر کئی مواقع پر بھی یہ بات کہی کہ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا "لانبی بعدی" اب اس حدیث کا انکارکفر نہیں تواور کیا ہوگا؟ یہ حدیث ان پہلوؤں سے یقینا درجہ تواتر کو پہنچ چکی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ "لانبی بعدی" کے کلمات لفظًا بھی متواتر ہیں۔