انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** قریش سے خطاب حضوراکرم ﷺ ابھی بیت اللہ کے اندر ہی تھے کہ مسجد حرام میں لوگ جمع ہونا شروع ہوگئے اور مسجد کھچا کھچ بھر گئی، وہ سب اپنی قسمتوں کا فیصلہ سننے کے لئے منتظر تھے کہ اتنے میں حضوراکرم ﷺکعبہ کے دروازہ سے باہر تشریف لائے اور کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا ! " اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اس نے اپنا وعدہ سچ کر دکھا یا اپنے بندہ کی مدد کی اور دشمنوں کے تمام جتھوں کو تنہا شکست دی ، سنو اور آگاہ ہو جاؤ ! بجز کلید برداری کعبہ اور سقایت حجاج ( حاجیوں کو پانی پلانا ) ہر موروثی استحقاق ‘ ہر دعویٰ خون و مال دونوں میرے ان دونوں قدموں تلے ہیں" ائے قریش کے لوگو ! آج اللہ تعالیٰ نے تمہارے جاہلانہ گھمنڈ، غرور اور نسب کے تفاخر کو خاک میں ملا دیا ہے، سارے انسان آدم کی اولاد ہیں اور آدم مٹی سے بنے ہوئے تھے ، پھر سورۂ حجرات کی یہ آیت تلاوت فرمائی: (ترجمہ ) " ائے انسانو ! ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ہے اور تمہیں قوموں اور قبائل میں بانٹ دیا تاکہ تم ایک دوسرےکو پہچان سکو ، تم میں اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ وہی محبوب ہے جو سب سے زیادہ متقی اور پرہیزگار ہو ، بے شک اللہ جاننے والا اور خبر رکھنے والا ہے" ( سورۂ حجرات : ۱۳ )