انوار اسلام |
س کتاب ک |
چار رکعت والی نماز میں امام نے تین رکعت پر سلام پھیردیا، مقتدیوں کا تذکرہ سن کر کھڑا ہوگیا تو کیا حکم ہے؟ امام نے چار رکعت والی نماز میں سہواً تین رکعت پر سلام پھیردیا اور ابھی قبلہ ہی طرف رخ کیا ہوا بیٹھاہے کہ مقتدیوں میں تذکرہ ہوا کہ کتنی رکعتیں ہوئیں، یہ سن کر امام صاحب فوراً اللہ اکبر کہہ کر کھڑےہوگئے اور چوتھی پوری کرکے سجدۂ سہو کرکے سلام پھیرا، اس صورت میں امام اگر کچھ نہیں بولا تو اس کی نماز ہوئی اور جن مقتدیوں نے بات نہیں کی ان کی نماز بھی ہوگئی لیکن جن مقتدیوں نے بات کی ان کی نماز نہیں ہوئی ان کو اعادہ کرنا ہوگا۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۴۱۰، مکتبہ دارالعلوم دیوبند)