انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مجلس مولود سنہ۴۸۵ھ میں ملک شاہ سلجوقی نے بغداد میں مجلس مولود بڑی دھوم دھام سے منعقد کی؛ اسی سال مقام نہاوند میں ماہِ رمضان سنہ۴۸۵ھ میں وزیرنظام الملک طوسی ایک قرمطی کے ہاتھ ستتر برس کی عمر میں مقتول ہوا؛ اسی سال یعنی ۱۵/شوال سنہ۴۸۵ھ کوملک شاہ سلجوقی نے وفات پائی اور اس کے بعد سلطان ملک شاہ کی بیوی ترکان خاتون اور اس کے بیٹے برکیارق میں لڑائیاں شروع ہوگئیں، سنہ۴۹۶ھ میں برکیارق لڑائیوں سے فارغ ہوکر بغداد آیا، خلیفہ مقتدی نے رکن الدولہ کا خطاب دے کرخلعت نیابت وسلطانی عطا فرمایا، کہتے ہیں کہ ملک شاہ کی موت خلیفہ مقتدی کی بددُعاکا نتیجہ تھا یعنی ملک شاہ نے خلیفہ سے کہا تھا کہ آپ بغداد چھوڑ کرکسی دوسری جگہ چلے جائیں تاکہ بغداد کومیں بلاشرکتِ غیرے اپنا دارالسلطنت بناؤں، خلیفہ نے بہ مشکل آٹھ روز کی مہلت حاصل کی اور رات دن ملک شاہ کے لیے بددُعا میں مصروف رہا، آٹھ دن پورے نہ ہونے پائے تھے کہ ملک شاہ فوت ہوا اور خلیفہ اس مصیبت سے بچ گیا۔ ۵/محرم سنہ۴۸۷ھ کوخلیفہ مقتدی بامراللہ نے یکایک وفات پائی، کہتے ہیں کہ ایک پرستارِ شمس النہار نامی نے اس کوزہر دیا تھا، خلیفہ مقتدی کی وفات کے بعد اس کا بیٹا ابوالعباس احمد تخت نشین ہوا اور مستظہر باللہ کا لقب اختیار کیا۔