انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** مغلوں کا حلیہ مورخین نے ان مغلوں کی تصویر جو الفاظ میں کھینچی ہے اس طرح ہے کہ یہ لوگ ترکوں سے بہت مشابہ ہیں، ان کے چوڑے چکلے سینے،کشادہ چہرے،چھوٹے سُرین اورگندمی رنگ ہیں،سریع الحرکت اور تیز ذہن ہیں،جب کسی اہم کام کا ارادہ کرتے ہیں تو اپنی رائے کو ظاہر نہیں کرتے اور دفعۃً اپنی بے خبری کی حالت میں اپنے دشمن پر جاگرتے اوراُس کو سنبھلنے کی مہلت نہیں دیتے،سینکڑوں حیلے جانتے ہیں اور دشمن کے لئے راہ فرار کو مسدود کردیتے ہیں،ان کی عورتیں بھی مردوں کے ساتھ مل کر لڑتی ہیں اور شمشیر زنی میں کسی طرح مردوں سے کم نہیں ہیں،جس چیز کا گوشت ملتا ہے کھا جاتے ہیں،کسی چیز سے پرہیز نہیں کرتے کوئی شخص جاسوس بن کر اُن کے ملک میں نہیں جاسکتا کیونکہ وہ اپنے حلیہ سے فوراً پہچان لیا جاتا ہے،قتل کرنے میں وہ مرد عورت، بچے بوڑھے سب کو کو قتل کردیتے ہیں،گویا قتل عام کا مفہوم انہیں کے قتل سے سمجھ میں آتا ہے،وہ حملہ آور ہوتے وقت آبادیوں کو بالکل تباہ و برباد کردینا چاہتے ہیں،یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان کو مال وزر کی طمع نہیں ہے ؛بلکہ اُن کا مقصود دُنیا کو ویران وتباہ کرنا ہے۔