انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** طلاق مغلظہ کا حکم warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. طلاق مغلظہ کا حکم یہ ہے کہ وہ فورا اس کے نکاح سے ہمیشہ کے لیے نکل جائے گی اور عدت کے اندر بھی وہ اجنبیہ ہی کی طرح ہوگی اور وہ اس کو پھر سے اپنی زوجہ بنانا چاہتا ہو تو نہیں بنا سکتا البتہ اتنی گنجائش ہوگی کہ اس عورت کی عدت گزرنے کے بعد اس کا نکاح کسی اور مرد سے ہوجائے اور ان دونوں میں صحبت بھی ہوجائے پھر شوہر ثانی کسی وجہ سے اسے طلاق دیدے یا اس کا انتقال ہوجائے اور وہ ان کی عدت گزارے تو اب شوہر اول اسے اپنی زوجہ نکاح کے ذریعہ بناسکتا ہے لیکن اس عورت کی نیت عقد ثانی کے وقت حلالہ کی ہو تو وہ اور شوہر ثانی دونوں گناہ گار ہونگے۔ حوالہ وَأَمَّا الطَّلْقَاتُ الثَّلَاثُ فَحُكْمُهَا الْأَصْلِيُّ هُوَ زَوَالُ الْمِلْكِ ، وَزَوَالُ حِلِّ الْمَحَلِّيَّةِ أَيْضًا حَتَّى لَا يَجُوزَ لَهُ نِكَاحُهَا قَبْلَ التَّزَوُّجِ بِزَوْجٍ آخَرَ ؛ لِقَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ ‘ فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ ’ ، وَسَوَاءٌ طَلَّقَهَا ثَلَاثًا مُتَفَرِّقًا أَوْ جُمْلَةً وَاحِدَةً۔(بدائع الصنائع فَصْلٌ في حُكْم الطَّلَاقِ الْبَائِنِ : ۳۶۷/ ۷)، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ إِسْمَعِيلُ وَأُرَاهُ قَدْ رَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ۔(ابوداودبَاب فِي التَّحْلِيلِ،حدیث نمبر:۱۷۷۸)،عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ۔(ابن ماجه بَاب الْمُحَلِّلِ وَالْمُحَلَّلِ لَهُ،حدیث نمبر:۱۹۲۴)،مذکورہ احادیث میں حلالہ کرنے والے مرد اور عورت دونوں پرلعنت فرمائی، جس سے معلوم ہوا کہ وہ دونوں گنہگار ہیں۔ بند