انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
ایک نمازِ نفل سے قضاء نمازوں کا کفارہ ہوسکتا ہے یا نہیں؟ نمازِ کفارہ قضائے عمری اس طرح پڑھے کہ بعد نماز جمعہ چار رکعت میں سورۂ فاتحہ کے آیۃ الکرسی ایک مرتبہ، سورۂ کوثر ۱۵ مرتبہ اور بعد نماز دس دس مرتبہ استغفار و درود شریف پڑھے تو قضاء شدہ نماموں کا کفارہ ہوجائے گا، یا قرآن شریف اور مخصوص غلہ کی مقدار نمازوں وغیرہ کا حساب کئے بغیر میت کی طرف نمازوں اور روزوں کا کفارہ سمجھ کر دیا جاتا ہے، اس طرح کفارہ کی شرعاً کوئی اصل نہیں، نہ اس سے قضاء شدہ نمازوں کا کفارہ ہوتا ہے، اصل تو زندگی میں ان نمازوں کا خود پڑھنا فرض ہے، بغیر اس کی بَریُّ الذمہ نہ ہوگا، اگر نہیں پڑھ سکا تو مرتے وقت وصیت کرنا ضروری ہے، مرنے کے بعد ہر نماز کے عوض ایک صدقۂ فطر کی مقدار صدقہ کرنے سے نماز کا صدقہ ادا ہوگا اور وتر مستقل نماز کے حکم میں ، اس لئے اس کا بھی فدیہ دینا لازم ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۷/۳۹۰،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۳۶۵، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی۔ آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۳۵۵، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)