انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** (۷)حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاصؓ (۶۵ھ) ان خواص صحابہؓ میں سے ہیں جنھیں حضورﷺ نے حدیث لکھنے کی اجازت دے رکھی تھی آپؓ نے خود ایک مجموعہ حدیث لکھا تھا، جسے "الصادقہ" کہتے ہیں، اُن کے والد اُن سے عمر میں صرف تیرہ سال بڑے تھے، آنحضرتﷺ اُنھیں اُن کے والد عمروبن العاصؓ فاتح مصر پر بھی فضیلت دیتے تھے، حضرت ابوہریرہؓ نے صرف اُن کے بارے میں اعتراف کیا ہے کہ اُن کی روایت کردہ احادیث میری مرویات سے زیادہ ہیں، سعید بن المسیبؒ، عروہ بن الزبیرؒ، وہب بن منبہؒ، عکرمہؒ وغیرہم سب آپؓ کے شاگرد تھے، تابعی کبیر حضرت مجاہدؒ (۱۰۰ھ) ذکر کرتے ہیں کہ انہوں نے ایک صحیفہ حضرت عبداللہ بن عمروؓ کے تکیےکے نیچے رکھا دیکھا تھا۔ (جامع بیان العلم:۱/۷۲۔ اُسدالغابہ:۳/۲۳۴) حضرت ابوہریرہؓ کی کل مرویات ۵۳۷۴/ہیں اور وہ تسلیم کرتے ہیں کہ عبداللہ بن عمروؓ کی مرویات مجھ سے زیادہ ہیں؛ اس لیئے کہ وہ حضورﷺ سے حدیثیں لکھ لیا کرتے تھے اور میں لکھتا نہ تھا۔