انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
روپیہ بھنانے میں بٹہ لے لینا روپیہ بھنانے میں دونوں فریق کی طرف سے رقم ہوتی ہے؛ البتہ ایک شخص بڑی رقم کا سکہ یانوٹ دیتا ہے اور دوسرا اسی قسم کے چھوٹے سکے یانوٹ؛ یہاں نوٹ کا کاغذ یاسکہ کا وہ معدنی ٹکڑا مقصود نہیں ہوتا بلکہ اس کی قانونی قدروقیمت اور حیثیت مقصود ہوتی ہے، اس لیے فقہ کی اصطلاح میں یہ ثمن کی بیع، ثمن سے ہوئی جس کوبیع صرف کہا جاتا ہے، بیع صرف میں اصول یہ ہے کہ کسی فریق کی طرف سے کمی بیشی نہیں ہوسکتی؛ اگر ایک کی طرف سے زیادہ اور دوسرے کی طرف سے کم ہوتو سود اور ربوٰ پیدا ہوجائے گا جوحرام ہے؛ لہٰذا روپئے بھناتے ہوئے اس میں سے کچھ بٹہ کاٹ لینا قطعا جائز نہیں ہے اور سود میں داخل ہے۔ (جدیدفقہی مسائل:۱/۳۷۲)