انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
ہمیشہ بیٹھ کرخطبہ دینا درست ہے خطبہ کپڑے ہوکر پڑھنا مسنون ہے، حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ نے عبدالرحمن ابن ام حکم کو خلافِ سنت بیٹھ کرخطبہ پڑھتے دیکھا توغضبناک ہوکر فرمایا، دیکھو! یہ خبیث خطبہ بیٹھ کرپڑھتا ہے: عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ ابْنُ أُمِّ الْحَكَمِ يَخْطُبُ قَاعِدًا فَقَالَ انْظُرُوا إِلَى هَذَا الْخَبِيثِ يَخْطُبُ قَاعِدًا۔ (مسلم، كِتَاب الْجُمُعَةِ، بَاب فِي قَوْله تَعَالَى ﴿ وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْلَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا﴾ ،حدیث نمبر:۱۴۳۱، شاملہ، موقع الإسلام) لہٰذا خطبہ کھڑے ہوکر پڑھنا چاہیے، کسی وقت اگرعذر سے بیٹھ کرپڑھا جاوے تودرست ہے؛ مگراس پرمداومت (دامی طور پرترک سنت) کی اجازت نہ ہوگی۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۶/۱۲۷، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)