انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
امام رکوع میں ہو تو کیا نماز کی نیت کرنا ضروری ہے؟ کیا بغیر نیت کے نماز نہیں ہوتی؟ نماز کے لئے نیت کا پایا جانا شرط ہے؛ اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی، رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ۔ (بخاری، بدْءِ الْوحْيِ،حدیث نمبر:۱، شاملہ، موقع الإسلام) البتہ نیت دل کا فعل ہے نہ کہ زبان کا، جب ایک شخص وضوء کرکے مسجد میں آتا ہے تو اسی ارادہ سے آتا ہے کہ اسے نماز ادا کرنی ہے؛ یہی نیت ہے، اس لئے اس صورت میں نیت پائی جاتی ہے؛ بشرطیکہ درمیان میں کسی غیرمتعلق کام میں مشغول نہ ہوا ہو، زبان سے نیت کے الفاظ کہنا ضروری نہیں؛ بلکہ اگر زبان سے نیت کرنے کی صورت میں مقتدی کی ایک رکعت کے فوت ہوجانے کا اندیشہ ہو تو بہتر ہے کہ زبان سے نیت کے کلمات کہے بغیر امام کے ساتھ شریک ہوجائے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۶۲،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)