انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
عصر کے بعد آیتِ سجدہ پڑھتے ہی سجدۂ تلاوت کا کیا حکم ہے؟ عصر کے بعد چونکہ نفل نمازوں کی ممانعت ہے نہ کہ فرائض و واجبات کی، اور سجدۂ تلاوت چونکہ واجب ہے اس لئے عصر کے بعد بھی کیا جاسکتا ہے، ہاں سورج نکل رہا ہو، ڈوب رہا ہو یا نصف آسمان پر ہو تو ان اوقات میں فرض نمازوں کا پڑھنا بھی ممنوع ہے، اگر ان مکروہ اوقات میں قرآن کی تلاوت کی گئی اور اس میں آیت سجدہ آگئی تو مکروہ وقت ہونے کے باوجود اسی وقت سجدہ تلاوت کرلینا جائز ہے ، البتہ بہتر یہ ہے کہ مکروہ اوقات کے بعد سجدہ کریں، اگر کوئی آیت غیرہ مکروہ اوقات میں تلاوت کی گئی ہو تو مکروہ اوقات میں سجدۂ تلاوت جائز نہیں، مناسب یہ ہے کہ آیت سجدہ پڑھنے کے بعد جلد سے جلد سجدہ کرلیا جائے ،لیکن چونکہ عمر بھر میں کبھی بھی سجدۂ تلاوت کیا جاسکتا ہے اس لئے اگر قرآن مکمل کرنے کے بعد ایک دفعہ سجدے کرلئے جائیں تو یہ بھی درست ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۴۵۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۴۲۵، مکتبہ دارالعلوم دیوبند)