انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
قراءت میں متشابہات کی وجہ سے سجدۂ سہو کا کیا حکم ہے؟ نماز میں کوئی سورۃ شروع کی اور درمیان میں کسی سے جگہ سے دوسری سورۃ میں آگیا تو اس صورت اگر اتنی مقدار پڑھ چکا ہے کہ اس کے بعد رکوع کردینا چاہئے تو رکوع کردے ، ورنہ اگر ایک دو لفظ پڑھ کر یاد آگیا تو جو سورۃ پہلے شروع کی تھی اس کی طرف لوٹ جائے ، اگر زیادہ پڑھ کر یادآئے گا تو نہ لوٹے بلکہ جس سورۃ پر پہنچ گیا ہے اسی کو پڑھے، ایسی صورت میں سجدۂ سہو نہیں ہے۔ تنبیہ:۔ اگر ایک سورۃ سے دوسری سورۃ میں چلے جانے سے اگر معنیٰ بگڑ جاتے ہیں تو نماز فاسد ہوجائے گی، اعادہ کرنا ہوگا۔ (فتاویٰ محمودیہ:۷/۴۱۰،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۳۹۳، مکتبہ دارالعلوم دیوبند)