انوار اسلام |
س کتاب ک |
کیا نمازوں کے بعد طویل دعائیں کرسکتے ہیں؟ نفل نمازوں کے بعد خاص کر رات کے وقت تہجد کے موقع پر آپ ﷺ سے طویل دعائیں کرنا ثابت ہے، فرائض کے بعد عام طور پر آپ ﷺ مختصر دعاء فرماتے تھے، حدیث میں ہے کہ آپ ﷺ کی دعاء : اللھم انت السلام و منک السلام تبارکتَ یا ذا الجلال و الاکرام ۔کے بقدر ہوتی تھی، اس لئے فرائض کے بعد مختصر دعاء فرمائی ہے، ایسا خاص کر اس وقت ہوتا تھا جب آپ ﷺ کوئی فوج کسی مہم پر بھیجتے، یا کچھ صحابہ رضی اللہ عنہم دشمنوں کی قید میں پھنسے ہوتے اور انہیں مدینہ ہجرت کا موقع نہیں دیا جاتا، ایسے خصوصی مواقع پر اجتماعی اور کسی قدر طویل دعائیں، آپ ﷺ سے ثابت ہیں، لیکن وہ بھی اتنی طویل نہیں ہوتیں کہ گراں خاطر ہوجائیں،اس لئے ائمہ حضرات کو نماز کے بعد عام حالات میں طویل دعاؤں سے گریز کرنا چاہئے۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۹۷،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔فتاویٰ محمودیہ:۶/۶۹۰،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ رحیمیہ:۶/۸۰، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)