انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** باعتبار قیمت بیع کی قسمیں warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34226 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. ثمن اورقیمت کے اعتبار سے بیع کی چار قسمیں ہیں:وضیعہ ،تولیہ،مرابحہ اورمساومہ۔ وضیعہ سے مراد یہ ہے کہ تاجر اپنی خرید سے کم قیمت میں کوئی چیز بیچ دے، مثلا دس روپے میں خریدے اورپانچ روپے میں فروخت کردے۔ حوالہ الوضيعة هي بيع بنقيصة عن الثمن الأول(التعريفات۸۴/۱) بند تولیہ یہ ہے کہ جس قیمت میں کوئی چیز خریدی جائے اسی میں بیچ دی جائے۔ حوالہ عن ابن المسيب أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : التولية، والاقالة، والشركة سواء، لا بأس به(مصنف عبد الرزاق باب التولية في البيع والاقالة ۴۹/۸) التوليةهي بيع المشتري بثمنه بلا فضل(التعريفات ۲۳/۱) بند مرابحہ اس بیع کو کہتے ہیں کہ جس میں اپنی قیمت خرید پر نفع لے کر فروخت کیا جائے،مثلا ایک چیز دس روپے میں لے اورپندرہ روپے میں فروخت کردے۔ حوالہ عَنْ أَبِى بَحْرٍ عَنْ شَيْخٍ لَهُمْ قَالَ : رَأَيْتُ عَلَى عَلِىٍّ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهُ إِزَارًا غَلِيظًا قَالَ اشْتَرَيْتُ بِخَمْسَةِ دَرَاهِمَ فَمَنْ أَرْبَحَنِى فِيهِ دِرْهَمًا بِعْتُهُ إِيَّاهُ.(السنن الكبري للبيهقي باب الْمُرَابَحَةِ ۱۱۱۰۸) بند اور مساومہ یہ ہے کہ پہلی قیمت کو ملحوظ رکھے بغیر خرید وفروخت کا معاملہ کرے،چاہے نفع کے ساتھ ہو، یا نقصان کےساتھ، یا برابر کا معاملہ ہو، اس طرح بیع مساومہ میں پہلی قیمت کا کوئی ذکر ہی نہ ہوگا، اوربقیہ تینوں صورتوں میں معاملہ کے وقت پہلی قیمت کا حوالہ دیا جائے گاکہ میں پہلی قیمت پر اس قدر نفع نقصان کے ساتھ، یا بعینہ اسی قیمت پر فروخت کررہا ہوں۔ حوالہ الْمُسَاوَمَة وَهِيَ الْبَيْعُ بِأَيِّ ثَمَنٍ كَانَ مِنْ غَيْرِ نَظَرٍ إلَى الثَّمَنِ الْأَوَّلِ وَهِيَ الْمُعْتَادَةُ(رد المحتاربَابُ الْمُرَابَحَةِ وَالتَّوْلِيَةِ ۴۸۵/۱۹) بند