انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
مجذوم کوبلا غسل دفن کردیا گیا توکیا حکم ہے؟ زید کوجذام کا عارضہ تھا اور جذام کافی ترقی پرتھا؛ اسی حالت میں زید کا انتقال ہوگیا؛ اس کا کوئی وارث نہیں تھا، اب اس کے اس حالت کی وجہ سے کسی نے اس کوغسل دینا گوارہ نہیں کیا اور بلاکفن وبلا نماز کسی صورت سے اس کوایک گڑھے میں دھکیل دیا گیا؛ ایسی صورت میں اگراس کوہاتھ لگاکر غسل دینا دشوار تھا تواس پرلوٹے یامشک سے پانی بہادیا جاتا؛ اگریہ بھی نہ ہوسکتا تھا توہاتھ پرتھیلی باندھ کرصرف تیمم کرادیا جاتا توپھرنماز جنازہ پڑھ کردفن کیا جاتا اور اس کے لئے قبر کا بنانا بھی ضروری تھا، گڈھے میں دھکیل دینا بھی غلط ہوا؛ جس میت کوبلاغسل ونماز دفن کردیا جائے اس کی قبر پرنماز جنازہ پڑھنے کا حکم ہے، جب تک اس کے پھٹ جانے اور ٹکڑے ٹکڑے ہوجانے کا ظنِ غالب نہ ہو؛ بہرِحال اب اس کے لئے ایصالِ ثواب کیا جائے؛ تاکہ اس کے حقوق ادا کرنے میں جوکوتاہی ہوئی اس کی کچھ مکافات ہوسکے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۸/۵۰۱،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)