انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت ابو علی الحسین بن علی الجوزجانیؒ (۱)علامات ِ سعادت میں سے یہ ہے کہ بندہ پر طاعات کرنا آسان ہو ،اور افعال میں سنت کی موافقت نصیب ہو،اور صالحین سے محبت ہو ، بھائیوں کے ساتھ حسنِ خلق کا معاملہ ہو ، عام مخلوق کے ساتھ جود و سخا ہو ، امورِ مسلمین کا خیال ہو ، اور اپنے اوقات کی حفاظت کا التزام ہو ۔ اور شقاوت کی علامت ان صفات کے برعکس ہے ۔ (۲)اللہ تعالیٰ تک پہونچنے کا سب سے درست اور آباد اور شک و شبہ سے دور والا راستہ قول و فعل اور عزم و قصد میں اتباعِ سنت کا طریقہ ہے ، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے"وان تطیعوہ تھتدوا "(اگر ان کی اطاعت کروگے تو ہدایت یاب ہوجاؤگے )۔ (۳)آپ سے دریافت کیا گیا کہ اتباعِ سنت تک پہونچنے کا کیا ذریعہ ہے؟ تو فرمایا کہ اس کا طریقہ یہ ہے کہ بدعات سے اجتناب کریں ، صدرِ اوّل کے علماء نے جن چیزوں پر اتفاق کرلیا ہے اس کی اتباع کریں ، علمِ کلام کی مجالس اور اصحابِ کلام سے احتراز کریں ، اور سلفِ صالحین کے طریقہ کو لازم پکڑیں ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ’’فاتبعوا ملۃ ابراہیم حنیفا‘‘(سو تم ملت ِ ابراہیم کا اتباع کرو جس میں ذرا کجی نہیں ہے )۔