انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** وفد طے حضرت زید الخیل ؓ کی قیادت میں پندرہ افراد کا یہ وفد حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، طے یمن کا مشہور قبیلہ تھا جس کے عہد رسالت میں دو رئیس تھے جن کے حدود مملکت الگ الگ تھے، ان میں ایک زید الخیل اور دوسرے عدی بن حاتم تھے، زید زمانہ جاہلیت کے مشہور شاعر، خطیب، خوش جمال، فیاض اور بہادر تھے، جب یہ وفد مدینہ آیا تو اس وقت حضور ﷺ مسجد میں تشریف فرماتھے، حضور ﷺ نے ان کے سامنے اسلام پیش کیا جسے سب نے قبول کیا، ایک روایت کی بموجب ان کے پاس پانچ گھوڑے تھے، اس لئے ان کا نام الخیل پڑ گیا، ( خیل کے لفظی معنی گھوڑے کے ہیں) اور دوسری روایت کی بموجب شہسواری کی بدولت وہ زید الخیل کہلاے، آنحضرتﷺ نے اس لقب کو زید الخیر سے بدل دیا،(لعایہ و زادالمعاد بحوالہ سیرت النبی)واپسی کے وقت وفد کے ہر شخص کو پانچ پانچ اوقیہ چاندی اور حضرت زید ؓ کوساڑھے بارہ اوقیہ چاندی عطافرمائی وہ اپنے وطن واپس لوٹ گئے، حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اگر زید اس شہر کے بخار سے بچ گئے تو وہ بہت بولنے والاہو گا؛لیکن جب وہ نجد کے چشمہ فردہ پر پہنچے تو بخار نے آ کر گھیر لیااور اسی میں ان کا انتقال ہوا،حضور ﷺ نے حضرت زیدؓ کو ایک فرمان کے ذریعہ زمین بطور جاگیر عطا فرمائی تھی جسے ان کی وفات کے بعد ان کی بیوی نے تلف کر دیا، ان کے دو بیٹے مکتف اور حرث اسلام لائے اور حضرت خالد ؓبن ولید کے ساتھ جہاد میں حصہ لیا۔