انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** لفظ سنت کا استعمال صحابہؓ کی زبان سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ آنحضرتﷺ کے طور وطریق اور قول وعمل کو اپنے لیے سنت اور راہ عمل سمجھتے تھے، ان کے ہاں حضورﷺ کی پیروی صرف ان کے امیر سلطنت ہونے کی حیثیت سے ہوتی تو حضورﷺ کے بعد آپ کے طریق کو اپنے لیے سند اورسنت نہ سمجھتے،صحابہ نے تو اکابر صحابہ کرام کے عمل کے لیے بھی لفظ سنت استعمال کیا ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ اور حضرت علی مرتضی رضی اللہ عنہ کی شخصیتوں سے کون واقف نہیں،حضرت عمرؓ نے کوفہ میں چھاؤنی قائم کی تو وہاں عام آبادی نے بھی جگہ پائی؛ پھر آپﷺ نے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کو وہاں معلم بناکر بھیجا اور آپ نے وہاں ایک عظیم درسگاہ قائم کی؛ پھر حضرت علی ؓبھی اپنے عہد خلافت میں وہاں جاکر آباد ہوئے، ان دونوں کہ ہاں لفظ سنت انہی معنوں میں رائج اور مستعمل تھا۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ ایک موقع پر فرماتے ہیں : "وَلَوْأَنَّكُمْ صَلَّيْتُمْ فِي بُيُوتِكُمْ كَمَا يُصَلِّي هَذَا الْمُتَخَلِّفُ فِي بَيْتِهِ لَتَرَكْتُمْ سُنَّةَ نَبِيِّكُمْ وَلَوْتَرَكْتُمْ سُنَّةَ نَبِيِّكُمْ لَضَلَلْتُمْ"۔ (مسلم،بَاب صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ مِنْ سُنَنِ الْهُدَى،حدیث نمبر:۱۰۴۶،شاملہ،موقع الاسلام) ترجمہ:اور اگر تم اپنے گھروں میں نماز پڑھ لیا کروجیسا کہ یہ پیچھے رہ جانے والا کررہا ہے تو تم اپنے نبی کی سنت چھوڑدوگے اور اگر تم نے اپنے نبی کی سنت چھوڑدی تو تم گمراہ ہوجاؤگے۔