انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** امام احمد بن حنبلؒ (۲۴۱ھ) کی شہادت "عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْوِيهِ عَنْ رَبِّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنَّهُ قَالَ أَنَا خَيْرُ الشُّرَكَاءِ فَمَنْ عَمِلَ عَمَلًا فَأَشْرَكَ فِيهِ غَيْرِي فَأَنَا بَرِيءٌ مِنْهُ"۔ (مسند احمد،باب مسند ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ،حدیث نمبر:۷۶۵۸) ترجمہ: ابو ہریرہؓ سے مروی ہے نبی کریمﷺ اپنے رب عزوجل سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ رب العزت نے فرمایا میں سب سے زیادہ بہتر شریک ہوں(جسے اپنے عمل میں شریک کیا جاسکتا ہے) سو جس نے کوئی کام کیا اور اس میں میرے سوا کسی اور کو شامل کیا تو میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں۔ "عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ أَيْنَ الْمُتَحَابُّونَ بِجَلَالِي الْيَوْمَ أُظِلُّهُمْ فِي ظِلِّي يَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلِّي"۔ (مسند احمد،باب مسند ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ،حدیث نمبر:۸۱۰۱) ترجمہ: ابو ہریرہؓ سے مروی ہے وہ کہتےہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اللہ تعالی کہیں گے :کہاں ہیں وہ جو میرے جلال پر شیدا تھے،آج میں ان کو اپنے سایہ (رحمت) میں جگہ دوں گا، جب کہ میرے سایہ(رحمت) کے سوا اور کوئی سایہ نہیں ہوگا۔ "عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ كَذَّبَنِي عَبْدِي وَلَمْ يَكُنْ لَهُ لِيُكَذِّبَنِي"۔ (مسند احمد،باب مسند ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ،حدیث نمبر:۸۲۵۶) ترجمہ: ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالی نے فرمایا، مجھے میرے بندے نے جھٹلادیا اوراسے اس کا حق نہ تھا کہ میری بات جھٹلائے۔