انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت یاسرؓ بن عامر نام ونسب یاسر نام،ابو عامر کنیت ،یاسر مشہور صحابی حضرت عمارؓ کے والد ہیں ،نسب نامہ یہ ہے ،یاسر ؓبن عامر بن مالک بن کنانہ بن قیس بن حصین بن ودیم بن ثعلبہ بن عوف بن حارثہ بن عامر الاکبر بن یام بن عنس بن مالک بن ودبن یشیب بن عریب بن زید بن کہلان بن سبابن یشجب بن یعرب قحطان عنسی قحطانی اسلام سے پہلے حضرت یاسرؓ قحطانی النسل اوریمن کے باشندے تھے،اپنے ایک مفقود الخبر بھائی کی تلاش میں یہ اور ان کے دو بھائی حارث اورمالک مکہ آئے،حارث اورمالک تو لوٹ گئے،لیکن یاسر نے ابوحذیفہ بن مغیرہ سے حلیفانہ تعلق پیدا کرکے مکہ میں اقامت اختیار کر لی،ابو حذیفہ نے اپنی ایک لونڈی سمیہ سے ان کی شادی کردی،ان ہی کے بطن سے حضرت عمارؓ پیدا ہوئے تھے ،قانوناً عمار ابو حذیفہ کے غلام تھے،لیکن انہوں نے ان کو آزاد کردیا تھا اورباپ بیٹے دونوں ابو حذیفہ کے ساتھ رہتے تھے۔ (ابن سعد،جلد۴،ق۱،صفحہ:۱۰) اسلام ابو حذیفہ کی وفات کے بعد مکہ میں جب اسلام کا غلغلہ بلند ہوا،تو تینوں ماں باپ بیٹے مشرف باسلام ہوگئے ،اس وقت بہت کم لوگوں نے اس دعوتِ حق کا جواب دیا تھا،بروایت صحیح اس وقت ان کی تعداد تیس پینتیس سے زیادہ نہ تھی۔ آزمائش دعوت اسلام کے آغاز میں بڑے بڑے ذی وجاہت مسلمان جبابرۂ قریش کی ستم آرائیوں سے محفوظ نہ تھے،توان تینوں بے یار و مددگار غریبوں کا کیا شمار تھا،حضرت سمیہؓ بنی مخزوم کی غلامی میں تھیں اور تینوں ان کے زیر بار احسان تھے،اس لیے بنی مخزوم نے انہیں مشق ستم بنالیا،طرح طرح کی اذیتیں دیتے،ٹھیک دوپہر کی دھوپ میں تپتی ہوئی ریت پر لٹاتے،حضرت عمارؓ خصوصیت کے ساتھ اس آزمائش کا نشانہ بنتے،آنحضرتﷺ ان بے بس غریبوں کو اس حال میں دیکھ کر تسلی دیتے کہ آل یاسر خدا تم کو اس کے بدلہ میں جنت عطا کرے گا۔ شہادت بنی مخزوم نے اپنی تمام سختیاں ان تینوں پر ختم کردیں،لیکن ان کی زبان کلمۂ توحیدسے نہ پھری،آخر میں سمیہ کو ابو جہل نے نہایت وحشیانہ طریقے سے نیزہ سے زخمی کرکے شہید کرڈالا، حضرت یاسرؓ ضعیف وناتواں تھے،ان وحشیانہ سزاؤں کی تاب نہ لاسکے،اورکچھ دنوں کے بعد وہ بھی شہید ہوگئے۔ (اصابہ:۶/۳۳۳،وابن سعد،جلد۳،ق ۱،تذکرہ عمار بن یاسرؓ)