انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** ایلاء تخییر وتحریم کے واقعات ایلا ایلاء کے لفظی معنی قسم کھانے کے ہیں اور فقہ کی اصطلاح میں شوہر کا بیوی کے قریب نہ جانے کی قسم کھانے کو کہتے ہیں ، حضرت علیؓ اور حضرت عبداللہؓ بن عباس کے قول کے مطابق ایلاء غضب کی حالت میں ہوتا ہے نہ کہ رضامندی کی حالت میں ، ایسا ہی ایک واقعہ آنحضرت ﷺ کے ساتھ پیش آیا ، صحیح بخاری میں حضرت انسؓ بن مالک سے روایت ہے کہ حضورﷺنے اپنی ازواج سے ایلاء فرمایا اور قسم کھائی کہ ایک ماہ تک ان کے پاس نہیں جاؤں گا، اس بارے میں چار قول ہیں : (ا) ازواج مطہرات نے نان و نفقہ میں اضافہ کا مطالبہ کیا ، (۲) حضرت زینبؓ بنت جحش کے پاس دیر تک قیام ، (۳) حضرت حفصہؓ کے گھر میں حضرت ماریہؓ قبطیہ سے صحبت، (۴) حضرت زینبؓ بنت جحش کا گوشت کے ہدیہ کولوٹانا، اللہ تعالیٰ نے سورۂ بقرہ کی آیات ۲۲۶ اور ۲۲۷ میں فرمایا : (ترجمہ ) ’ ’جولوگ اپنی عورتوں کے پاس نہ جانے کی قسم کھا لیں ان کو چار مہینے انتظار کرنا چاہئیے ، اگر (اس عرصہ میں قسم سے ) رجوع کر لیں تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے اور اگر طلاق کا ارادہ کر لیں تو بھی اللہ سنتا ( اور) جانتاہے" ( سورۂ بقرہ : ۲۲۶ تا ۲۲۷ )