انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** قاتلانہ حملہ ان پیہم خانہ جنگیوں اور کشت وخون سے مسلمانوں کی ایک جماعت کو خیال پیدا ہوا کہ امت اسلامیہ کی خونریزی اوراس کے افتراق وپرا گندگی کی ساری ذمہ داری معاویہؓ،عمرو بن العاص اورعلی کے سر ہے، اس لئے اگران تینوں کا قصہ پاک کردیا جائے تو مسلمانوں کو اس مصیبت عظمیٰ سے نجات مل جائے گی؛چنانچہ برک بن عبداللہ، ابن ملجم اورعمرو بن بکر نے علی الترتیب تینوں اشخاص کے قتل کرنے کا بیڑا اٹھایا اور ایک ہی شب میں اپنے اپنے شکار پر خفیہ حملہ آور ہوئے،ابن ملجم نے حضرت علی کو شہید کردیا،عمر بن العاص پر حملہ آور ہوا، اس دن ان کے بجائے دوسرا شخص نماز پڑھانے کے لئے نکلا تھا ان کے دھوکے میں وہ مارا گیا اورعمرو بن العاص بچ گئے، برک بن عبداللہ نے امیر معاویہ پر حملہ کیا اور وہ زخمی ہوئے حاجب ودربان ساتھ تھے، قاتل فوراً گرفتار کرکےاسی وقت قتل کردیا گیااور امیر معاویہؓ علاج سے شفایاب ہوگئے، اسی دن سے انہوں نے اپنی حفاظت کے لئے ،مسجد میں مقصورہ بنوایا(وہ چھوٹا ساقبہ نما حجرہ جس میں نماز کے وقت خلفاء بیٹھا کرتے تھے، اس کی ابتدا امیر معاویہؓ نے کی ان کے بعد دوسرے خلفا نے بھی حفاظت کے خیال سے اس کو قائم رکھا) اوررات کی حفاظت کے لئے ایک دستہ مقرر کیا۔