انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
اگر وتر اور تہجد کی نماز رہ جائے تو کیا حکم ہے؟ اگر کسی کا معمول روزانہ تہجد کے بعد وتر پڑھنے کا ہو اور اگر کسی دن دیر سے آنکھ کھلے اور صبحِ صادق ہونے میں کچھ وقت ہو تو وتر تو صبحِ صادق سے پہلے پڑھ لینے ضروری ہے اور اگر صبحِ صادق کے بعد آنکھ کھلے تو فجر کی سنتوں سے پہلے وتر پڑھ لینا چاہئے، نفل کی قضاء نہیں ہوتی، لیکن جس شخص کی تہجد رہ گئی ہو وہ اشراق کے وقت تہجد کی نفل پڑھ لے، انشاء اللہ اس کو تہجد کا ثواب مل جائے گا۔ (آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۳۳۶، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)