انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جب ٹیلے یا اونچے مقام پر چڑھے حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ ہم لوگ جب اونچائی پر چڑھتے تو " اللہ اکبر" نیچے اتر تے تو " سبحان اللہ" پڑھتے: حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ اورلشکر جب کسی اونچائی پر چڑھتے تو اللہ اکبر کہتے اورجب کسی نشیبی حصہ میں اترتے تو سبحان اللہ پڑھتے۔ (ابوداؤد:۳۵۰،اذکار:۱۸۹) حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ جب زمین کی اونچائی پر چلتے تو یہ پڑھتے: اَللّٰھُمَّ لَکَ الشَّرْفَ عَلیٰ کُلِّ شَرَفٍ وَلَکَ الْحَمْدُ عَلٰی کُلِّ حَالٍ (ابن سنی:۴۶۸،نزل الابرار:۴۳۴،مسند احمد:۳/۱۲۷) ترجمہ:اے اللہ! آپ ہی کے لئے بلندی ہے ہر بلندی پر اورآپ ہی کے لئے تعریف ہے ہر حال میں۔ حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ کی خدمت میں ایک شخص آیا جو سفر میں جانے کا ارادہ رکھتا تھا اس نے کہا اے اللہ کے رسول ! ہمیں نصیحت فرما دیجئے، آپ نے فرمایا میں تم کو تقویٰ کی نصیحت کرتا ہوں اوریہ کہ ہر بلندی پر چڑھتے ہوئے تکبیرکہو۔ (ابن ماجہ،ترمذی:۲/۱۸۲،حاکم:۲/۹۸) فائدہ: زینہ اورسیڑھی پر چڑھتے ہوئے اللہ اکبر اور اترتے ہوئے سبحان اللہ کہے۔