انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جب ہاتھ وغیرہ دھوئے حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کو قبا کے ایک انصاری صحابی نے کھانے کی دعوت کی،چنانچہ میں بھی آپ ﷺ کے ساتھ حاضر ہوا،آپ ﷺ نے جب کھانا کھالیا اوردونوں ہاتھوں کو دھولیا تب یہ دعاء پڑھی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ يَطْعَمُ وَلَا يُطْعَمُ ، مَنَّ عَلَيْنَا فَهَدانَا ، وَأَطْعَمَنَا وَاَسْقَانَا ، وَكُلَّ بَلَاءِ حَسَنِ أَبْلَانَا، اَلْحَمْدُللِّٰهِ الَّذِیْ غَيْرَ مُوَدَّعِ رَبِّي وَلَا مُكافِی وَلَا مَكْفُوْرٍ ، وَلَا مُسْتَغْنِى عَنْهُ ، اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ أَطْعَمَ مِنَ الطَّعَامِ ، وَسَقٰى مِنَ الشَّرَابِ ، وَكَسٰی مِنَ الْعَمیٰ ، وَفَضَّل عَلٰى كَثِيْرٍ مِمَّنْ خَلَقَهُ تَفْضِيْلًا ، اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ۔ ترجمہ: تعریف اس کی جو کھلاتا ہے اوراسے نہیں کھلایا جاتا ہم پر احسان کیا ہدایت سے نوازا کھلایا پلایا اورہر قسم کی نعمتوں سے بخشا، سب تعریف اللہ کی ، اس کو نہ چھوڑا جائے کہ میرا رب ہے،نہ اس سے کفایت کی گئی نہ اس کی ناشکری کی گئی نہ اس سے بیزاری کی گئی،تعریف اس کی جس نے کھانا کھلایا پانی پلایا، کپڑا ننگے بدن کو پہنایا،گمراہی سے ہدایت بخشی اندھے پن سے بینا بنایا بہت سے لوگوں کے مقابلہ میں فضیلت بخشی،تعریف اس کی جو جہانوں کا رب ہے۔ (ابن سنی،صفحہ۴۸۵،نسائی فی الیوم والیلۃ:۳۰۱،سبل الہدیٰ:۷/۱۷۹)