انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مخالفت کا آغاز ابوطالب کے پاس قریش کی سفارت : مورخین بیان کرتے ہیں کہ جب حضرت عثمان ؓ ، حضرت زبیرؓ ، حضرت سعید ؓ بن زید اور حضرت ابو ذرؓجیسے بالغ العمر لوگوں کو اسلام قبول کرنے پر اُن کے معمر رشتہ داروں نے مارا پیٹا اور طر ح طرح کی تکالیف دیں تو رسول اللہ ﷺ کے خلاف آپﷺ کے بزرگ قبیلہ حضرت ابو طالب کے پاس شکایتی وفود کا آنا بے جا نہ تھا، ایک مرتبہ ایک وفد نے جس میں عتبہ بن ربیعہ ، شیبہ بن ربیعہ (بنی عبدالشمس) ابوالبختری بن ہشام (بنی اسد) ولید بن مغیرہ(بنی مخزوم) عاص بن وائل سہم(بنی سہم)‘ نبیہّ بن حجاج اور ابو سفیان بن حرب (بنی امیہ)شامل تھے ، ابو طالب سے کہا کہ اپنے بھتیجے کو یا تو بتوں کی مذمت وغیرہ سے روکئے یا پھر اپنی حمایت سے نکال دیجئے ، ابو طالب نے انھیں نرمی سے سمجھا کر رخصت کردیا اور حضورﷺ تبلیغ میں مصروف رہے۔