انوار اسلام |
س کتاب ک |
وطن اصلی دو جگہ ہوسکتا ہے یا نہیں؟ ایک شخص اپنے وطنِ اصلی سے بیوی، بچے اور سامان لے کر مستقل ارادہ کرکے دوسرہ جگہ رہنے لگا، لیکن پہلے وطن میں اس کا سامان و جائیداد بھی موجود ہے اور اس سامان اور جائیداد سے اگرچہ خود ہی منتفع ہوتا ہے اس سے اپنی ملکیت کو ختم نہیں کیا تو بھی اس جگہ کی وطنیت ختم ہوگئی، چونہ دوسری جگہ مستقل رہائش اختیار کرلی ہے، اب وہاں کلیۃً منتقل ہونے کا قصد نہیں ہے تو وہ دوسری جگہ وطن اصلی بن گئی ، لیکن اگر پہلی جگہ بھی بلحاظ موسم آئے اور رہنے کا قصد ہے تو دونوں جگہ وطن اصلی ہوجائیں گی۔ (فتاویٰ محمودیہ:۷/۴۹۲،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۳/۴۴۹، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی۔ فتاویٰ رحیمیہ:۵/۱۷۶، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)