انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
دنیاوی ضروریات اور حج حج کرلے یارہائش کے لیے مکان خریدے؟ اگرکسی کے پاس اتنے پیسے ہوں کہ حج کے اخراجات پورے ہوسکتے ہوں اور حج کا موسم بھی آگیا ہو اور اس کے علاقہ کے لوگوں کے حج کوجانے کا وقت بھی آگیا ہوتوایسی صورت میں اس کوحج کوجانا واجب ہوجائے گا اور مکان کی خریداری کوملتوی کرنا لازم ہوجائیگا اور اگراس کے علاقہ کے لوگوں کے حج کوجانے کا وقت ابھی نہیں آیا ہے توایسی صورت میں حج کی تیاری نہ کرکے اس پیسہ سے رہائش کا مکان خرید لینا بلاکراہت جائز ہوجائیگا اور آئندہ اس وقت تک اس پرحج واجب نہ ہوگا جب تک دوبارہ اتنی رقم کا انتظام نہ ہوجائے جس سے حج کے اخراجات پورے ہوسکیں۔ (انوارِمناسک:۱۵۷) حج کرے یاماں باپ یابیوی بچوں کا علاج کرے؟ اگرماں باپ اس کی خدمت کے محتاج ہیں اور ان کے مرض کا علاج وہی کرسکتا ہے توایسی صورت میں حج کونہ جاکر ماں باپ کے علاج میں خرچ کرنا اوور اُن کی خدمت کرنا لازم ہے اور اگرآئندہ دوبارہ حج کے اخراجات کا انتظام نہ ہوسکے توحج نہ کرنے کی وجہ سے گنہگار نہ ہوگا؛ اسی طرح چھوٹے بچے کی خدمت یااُن کے علاج کی وجہ سے حج کونہ جاسکے تب بھی گنہگار نہ ہوگا۔ (انوارِمناسک:۱۵۸) حج کرے یالڑکی کی شادی کرے؟ لڑکی کی شادی کی وجہ سے فریضۂ حج کی ادائیگی کومؤخر یاموقوف کرنا ہرگز جائز نہیں اور یہی حکم لڑکے کی شادی کا بھی ہے کہ اس پربھی حج کومقدم کرنا لازم ہے۔ (انوارِمناسک:۱۶۸) مکان یادوکان بیچ کرحج کرنا؟ اگرکسی کے پاس حج کے اخراجات کا پیسہ نہیں ہے؛ مگراس کا گھراتنا بڑا ہے جواس کی ضرورت سے کافی زائد ہے اور زائد حصہ اگربیچ دیا جائے تواس کے پیسہ سے حج کے تمام اخراجات پورے ہوسکتے ہیں تواس زائد حصہ کوفروخت کرکے حج کوجانا لازم نہیں اور نہ ہی اس پرحج فرض ہوگا؛ ہاں! البتہ اگررہائشی مکان کے علاوہ الگ سے دوسرا مکان خالی پڑا ہوا ہے اور اس کوکرایہ پربھی نہیں دیا اور نہ ہی دیگر آمدنی کا ذریعہ ہے توایسی صورت میں ایسے زائد مکان کوفروخت کرکے حج کرنا فرض ہے؛ بشرطیکہ اس کی قیمت سے حج کے اخراجات پورے ہوسکتے ہوں اور اسی طرح ضرورت سے زائد دوکان خالی پڑی ہوئی ہو اس کی قیمت سے حج کے اخراجات پورے ہوسکتے ہوں تواس کوفروخت کرکے حج کوجانا لازم ہوجائے گا۔ (انوارِمناسک:۱۶۹) سفرِحج میں تجارت؟ اصل مقصد تجارت ہے اور حج ضمناً ہے توحج کا فریضہ توادا ہوجائے گا؛ لیکن ثواب سے محروم ہوجائے گا اور اگرتجارت ضمناً ہوتوثواب بھی پورا ملے گا اور اگردونوں مقصد ہوں توثواب میں کمی آجائے گی۔ (انوارِمناسک:۱۷۲)