انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** تدوین حدیث کی فنی صورت اس دور کے بعد پھر ان ائمہ حدیث کا دورآتا ہے جو اس فن کے آفتاب و ماہتاب تھے یعنی حضرت امام بخاریؒ (۲۵۶ھ) حضرت امام مسلمؒ (۲۶۱ھ) اوران کے تلامذہ میں حضرت امام ابوداؤدؒ (۲۷۵ھ) امام ترمذیؒ (۲۷۹ھ) امام نسائیؒ (۳۰۳ھ) ابن ماجہؒ (۲۷۳ھ) جن کی چھ کتابیں صحاح ستہ کہلاتی ہیں اوران کی ترتیب و تدوین پر فن حدیث اپنے نصف النہار کو پہنچ گیا تھا، ان جبال علم کے دیگر ہمعصر محدثین جو انہی ترتیب و تدوین میں خود صاحب طرز رہے اورکسی وجہ سے ان کی کتابیں اس مرکزی درجہ میں نہ آسکیں؛ تاہم ان کی دقت نظر اور افادیت بھی اپنی جگہ مسلم رہی،ان میں دارمیؒ (۲۵۵ھ) ذہلیؒ (۲۵۸ھ) مزنیؒ (۲۷۴ھ) ابو یعلی موصلیؒ (۳۰۷ھ) ابن جارودؒ (۳۰۷ھ) ابن جریر طبریؒ (۳۱۰ھ) علامہ ابو جعفر طحاویؒ (۳۲۱ھ) ابن خزیمہؒ (۳۲۱ھ) ابو عوانہؒ (۳۱۶ھ) بہت معروف ہیں۔