انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** بت پرستی بت پرستی ملک عرب میں ہرجگہ علانیہ ہوتی تھی،آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے چار سو سال قبل شاپور بادشاہ فارس کے زمانے میں عمر بن لحیی بن حارثہ بن امر أالقیس بن ثعلبہ بن مازن بن اردبن کہلان بن بابلیون بن سبانے جو حجاز کا بادشاہ تھا سب سے پہلے خانہ کعبہ کی چھت پر ہبل نامی بُت رکھا اورمقام زمزم پر اساف اورنائلہ دو بت رکھے اور لوگوں کو ان کے پوجنے کی ترغیب دی ،یہ عمرو بن لحیی قیامت کامنکر تھا،یغوث،یعوق،نسر،ودُّ سواع وغیرہ بہت سے بت تھے جو قبیلوں میں بٹے ہوئے تھے یعنی ہر قبیلہ اپنا جدا بت رکھتا تھا،وُدّ مرد کی صورت تھا،نائلہ عورت کی صورت،سواع بھی عورت کی صورت پر تھا،یغوث شیر کی شکل تھا،یعوق گھوڑے کی اورنسر گدھ کی صورت پر تھا،طلسم اورجدیس دونوں کا ایک بت تھا،قبیلۂ کلب وُدّ کی پرستش کرتا تھا جس کا مقام دومۃ الجندل تھا، بنی تمیم تیم کے پرستار تھے اورقبیلہ ہذیل سواع کا مذحج اورقبائل یمن یغوث پوجتے تھے اورمقام حمیر میں ذی الکلاع نسر کی عبادت کرتے تھے،ہمدان کی عوق اوربنی ثقیف شہر طائف میں لات کی پوجا کرتے تھے،بنی ثقیف کی ایک شاخ بنی مغیث لات کے دربان مقرر تھے، قریش اوربنی کنانہ عزیٰ کے پجاری تھے،بنو شیبہ عزیٰ کے دربان تھے اوس اورخزرج کے قبیلے منات کے پرستار تھے،بنی ہوازن جہار کے بکرو تغلب اوال کے بنی بکر بن وائل محرق کے بنی ملکان بن کنانہ سعد کے،بنی عنترہ سعیر کے،بنی خولان عمیانس کے،بنی طے رضا کے دوس ذوالکفین کی پوجا کرتے تھے، مذکورہ بتوں کے علاوہ جریش ،شارق، عائم،مدان،عوف،مناف وغیرہ بہت سے مشہور بت ہیں جن میں سے ہر ایک کسی نہ کسی قبیلہ کا معبود تھا،خانہ کعبہ میں جب بت پرستوں کا اجتماع ہوتا تھا ان مقررہ ایام میں اگر کوئی عرب خانہ کعبہ یعنی مکہ تک نہ جاسکتا تھا تو ایک پتھر جس کو دوّار کہتے تھے نسب کردیتا اور اس کے گرد طواف کرتا، ملکِ عرب میں خانہ کعبہ کی طرح اور بھی بُت پرستی کے کئی مرکز تھے،نحطفان نے ایک مکان بالکل خانہ کعبہ کے مشابہ بنالیا تھا اوراس کا نام لیس رکھا تھا،اس کا بھی حج ہوتا تھا بنی خشعم نے بھی ایک مکان بنوایا تھا اس کا نام ذوالخلصہ تھا،اس کا بھی حج کرتے تھے ،جبل احد کے قریب ایک معبد سعیدہ کے نام سے مشہور تھا،عرب کے بت پرست اس کابھی حج کرتے تھے،ربیعہ کا معبد ذوالکعبات تھا،اس کا بھی طواف کیا جاتا تھا،نجران میں بھی ایک قبیلہ دارمندر تھا جو تین سو کھالوں سے بنایا گیا تھا، اس کو کعبہ نجران کہا جاتا تھا اس کی زیارت کے لئے بت پرستانِ عرب اسی طرح جایا کرتے تھے جیسے خانہ کعبہ کی زیارت کو نیز اس کو بت پرستوں نے حرم بھی بنا رکھا تھا یعنی جو قاتل اس کے اندر چلا جاتا اس کو پھر کوئی آزارنہ پہنچایا جاتا،خانۂ کعبہ کی چھت پر ہبل کے علاوہ ایک اوربت بھی تھا جس کا نام شمس تھا،حضرت ابراہیم علیہ السلام ،حضرت اسمعیل علیہ السلام،حضرت عیسیٰ علیہ السلام،حضرت مریم علیہا السلام کی تصویریں بھی خانہ کعبہ میں پوجی جاتی تھیں