انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** نماز جنازہ کا بیان مرض الموت warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مرتے وقت جس کا آخری کلام لاَاِلٰہَ اِلاَّاللہ ہوگا وہ جنت میں داخل ہوجائے گا۔حوالہ مَنْ کَانَ اٰخِرُکَلاَمہ لاَاِلٰہَ اِلاَّاللہ دَخَلَ الْجَنَّۃَ (ابوداود بَاب فِي التَّلْقِينِ ۲۷۰۹) بند جس شخص پر موت کی علامتیں ظاہر ہوں ، مسنون طریقہ یہ ہے کہ اسے داہنے پہلو پر لٹادیا جائے اور اس کے چہرے کو قبلہ رخ کردیا جائے ، اسی طرح اس کو پیٹھ کے بل اس طرح لٹانا بھی جائز ہے کہ اس کے پیر قبلہ رخ ہوں اور اس کے سر کو تھوڑاسا اٹھائیں، تاکہ اس کا چہرہ قبلہ رخ ہو جائے۔ حوالہ عَنْ إبْرَاهِيمَ ، قَالَ :كَانُوا يَسْتَحِبُّونَ أَنْ يُوَجَّهَ الْمَيِّتُ الْقِبْلَةَ إذَا حُضِرَ. (مصنف ابن ابي شيبة مَا قَالُوا فِي تَوْجِيهِ الْمَيِّتِ ۲۳۹/۳) بند جس پرموت کی علامتیں ظاہرہوں ، اس کو شہادتیں کی تلقین کرنا مستحب ہے، تلقین کی صورت یہ ہے کہ اس کے پاس اتنی زور سے شہادتین کو پڑھا جائے کہ وہ اسے سن لے ، لیکن اس سے یہ نہیں کہا جائے گا کہ یوں کہو تاکہ وہ نہیں ، نہ کہہ دے، جس سے اس کے سلسلہ میں بدگمانی ہونے لگے۔ حوالہ عن يَحْيَى بْن عُمَارَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِّنُوا مَوْتَاكُمْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ (مسلم، بَاب تَلْقِينِ الْمَوْتَى لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ۱۵۲۳) اس کے ا چهے اہل و عیال ، رشتہ دار اور پڑوسیوں کا اس کے پاس آنا مستحب ہے۔ بند عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ أَمَرَنَا بِاتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَعِيَادَةِ الْمَرِيضِ۔حوالہ (بخاري بَاب الْأَمْرِ بِاتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ ۱۱۶۳) بند اس کے پاس سورۂ یٰسٓ کی تلاوت کرنا مستحب ہے ، اس لئے کہ حدیث میں آیا ہے کہ جس کسی بیمار کے پاس سورۂ یٰسٓ پڑھی جاتی ہے تو وہ سیراب ہونے کی حالت میں مرتا ہے اور سیراب ہونے کی حالت میں قبر میں داخل کیا جاتا ہے اور قیامت کے دن سیرابی کی حالت میں اس کا حشر ہوتا ہے۔ حوالہ مَامِنْ مَرِیْضٍ یُقْرَأُعِنْدَہٗ یٰسٓ اِلاَّمَاتَ رَیَّانًاوَاُدْخِلَ فِیْ قَبْرِہٖ رَیَّانٌ، وَحُشِرَیَوْمَ الْقِیَامَۃِ رَیَّانٌ(مسند الفردوس للديلمي ۴۰۶/۱) بند