انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حاکم ایلاء سے صلح چنانچہ یوحنا بن ردّحہ حاکم ِ ایلا آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ، صلح کرلی اور جزیہ دیا اور ایک سفید خچر بھی نذر میں پیش کیا جس کے صلہ میں آنحضرت ﷺنے اس کو ردائے مبارک عطا فرمائی، اہل جریا اور اذرح کے عیسائی بھی حاضر ہوئے اورانہوں نے بھی جزیہ دیا، حضور اکرمﷺ نے ان کے لئے ایک تحریر لکھ دی جو ان پاس موجود تھی ، آپﷺ نے یوحنا بن ردّحہ اور باشندگان ایلا کو جو تحریر لکھی تھی وہ درج ذیل ہے : " بسم اﷲ الرحمن الرحیم - یہ تحریر امان کی ضامن ہے جو اﷲ اور محمدالنبی رسول اﷲ کی طرف سے یوحنا بن ردّحہ او راہلِ ایلا کے لئے ان کے برّی قافلوں اور بحری تجارتی جہازوں کی حفاظت کی غرض سے مرتّب ہوئی ، ان کے لئے اﷲ اور محمدالنبی کی حفاظت کا ذمہ ہے اور اہلِ یمن اور اہلِ بحر کے لئے جو ان کے ساتھ ہوں ، لیکن ان میں جو بھی شخص معاہدہ کے خلاف کوئی نئی بات پیدا کرے گا اس کا مال اس کی جان بچانے میں حائل نہ ہوگا اور وہ ہر اس شخص کے لئے حلال ہوگا جو اسے پکڑ لے گا، یہ جائز نہ ہوگا کہ ہمارے آدمیوں کو کسی بھی چشمے سے جس پر جاکر وہ پانی حاصل کرنا چاہیں یا کسی بھی برّی یا بحری راستہ سے جس پر وہ چلنا چاہیں روکا جائے " (ابن ہشام) یہ تحریر رسول اﷲﷺ کی اجازت سے جہشم بن صلت بن شرحبیل بن حسنہ نے قلم بند کی۔