انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** عموریہ پر فوج کشی شام کی سرحد پر عموریہ ایک پرانا شہر تھا جہاں رومیوں کے قلعے تھے اس لئے ان کی تاخت سے شام کو محفوظ رکھنے کے لئے عموریہ کا لینا ضروری تھا؛چنانچہ ۲۵ھ میں امیر معاویہؓ اس کی طرف بڑھے راستہ میں انطاکیہ سے لیکر طرطوس تک کے تمام قلعے خالی ملے امیر معاویہؓ نے ان سب میں شام جزیرہ اورقنسر ین سے آدمی لاکر بسائے اوران کو آباد کرکے لوٹ آئے اس کے ایک یا دو سال بعد یزید بن حر عبسی کو مامور کیا انہوں نے رومیوں کے بہت سے قلعے مسمار کردیئے مگر عموریہ فتح نہ ہوا اور اس پر فوج کشی کا سلسلہ برابر جاری رہا۔ (فتوح البلدان:۱۹۲ وابن ایثر:۳/۶۶ مطبوعہ یورپ)