انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
دو سجدوں کے درمیان دعاء کرنے کا کیا حکم ہے؟ بعض احادیث میں دو سجدوں کے درمیان ایک مختصر دعاء منقول ہے: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَاجْبُرْنِي وَاهْدِنِي وَارْزُقْنِي بعض فقہاء کے نزدیک اس حدیث کی بناء پر فرض و نفل تمام نمازوں میں دو سجدوں کے درمیان دعاء کرنا مستحب ہے، لیکن حنفیہ اور اکثر فقہاء کے نزدیک یہ دعاء صرف نفل نماز میں پڑھنی چاہئے، فرائض میں نہیں پڑھنی چاہئے، اس لئے کہ آپ ﷺ کی فرض نمازوں کی ادائیگی کے بارے میں جو حدیثیں منقول ہیں ان میں آپ ﷺ کے اس عمل کا ذکر نہیں، لیکن اس کا پڑھنا مکروہ بھی نہیں ہے، عام طور پر احناف نے اس کو مباح اور جائز قرار دیا ہے اور مشہور محقق علامہ شامیؒ نے لکھا ہے چونکہ امام احمدؒ کے نزدیک دوسجدوں کے درمیان دعاء واجب ہے اور فقہاء کا اصول ہے کہ از راہِ احتیاط ایسے طریقہ اختیار کرنا چاہئے کہ فقہاء کے اختلاف سے بچتے ہوئے متفقہ طور پر اس کی عبادرت درست ہوجائے اور اگر دوسجدوں کے درمیان پڑ ھ لی جائے تو امام احمدؒ کی رائے پر بھی نماز درست ہوجاتی ہے، اس لئے دعاء پڑھ لینا مستحب ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۱۰۷،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)