انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** عقیدۂ قضا وقدر کا اثر انسان کا حال یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنی تھوڑی سی کوشش کی ذراسی کامیابی پر فخروغرور کے نشہ میں چور ہوجاتا ہے اورذراسی ناکامی پر شکستہ دل ہوکر ہمت ہار بیٹھتا ہے،یہ دونوں الگ الگ اخلاقی بیماریاں اس کو اس لیے لاحق ہو تی ہیں کہ وہ اپنے کام کے اچھے یا برے نتیجے کو خود اپنے کام کا لازمی نتیجہ جانتا ہے اس لیے وہ کبھی مغرور اورکبھی ملول ہوتا ہے اور یہ دونوں کیفیتیں افراد اور اقوام کی قوت،استقلال اورصبر وثبات کے جوہر کو برباد کردیتی ہیں، اس لیے ایک ایسے عقیدہ کی ضرورت تھی جو کامیابی کے فخرومسرت اورناکامی کے افسوس وحسرت دونوں موقعوں پر عاجز انسان کی دست گیری کرے اوروہ یہی عقیدہ قضاء وقدر ہے۔