انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** عبدالمومن کے اندلس پر قابض ہونے کی تفصیلات عبدالمومن نے مراقش پر قابض ومتسلط ہونے کے بعد ۵۳۶ ھ میں اپنے ایک سردار ابو عمران موسیٰ بن سعید کو اندلس روانہ کیا،اس نے سب سے اول جزیرہ طریف پر قبضہ کیا،پھر اگلے سال بالقہ واشبیلیہ کی طرف بڑھا، اس کے بعد قرطبہ پر بھی موحد ین کا قبضہ ہوگیا، ۵۴۱ھ میں عبدالمومن نے خود اندلس آنے کا قصد کیا، لیکن عین روانگی کے وقت مراقش کی مشرقی حدود میں فتنہ وبغاوت کے نمودار ہونے کی خبر سُن کر رُک گیا اوراپنے بیٹوں کو اندلس روانہ کیا؛چنانچہ ابو سعید بن عبدالمومن نے السیرہ کو فتح کیا،قرطبہ اس سے پہلے ۵۴۵ھ میں عبدالمومن کے سردار یحییٰ بن میمون نے جب کہ عیسائی اُس کا محاصرہ کئے ہوئے تھے،عیسائیوں کو بھگا کر خود فتح کرلیا تھا ۵۴۸ھ میں عبدالمومن آبنائے جبل الطارق کو عبور کرکے وارد اندلس ہوا اوراندلس کے اس امراء آ ٓآ کر عبدالمومن کی خدمت میں حاضر ہوئے،سب نے اقرارِ اطاعت کیا اوراپنی فرماں برداری کا یقین دلایا، اس طرح تمام اسلامی اندلس پھر ایک سلطنت سے وابستہ ہوگیا۔ ۵۵۵ھ میں عبدالمومن نے اپنے بیٹے ابو سعید کو غرناطہ کا حاکم اور تمام اسلامی اندلس کا وائسرائے مقرر کیا ۵۵۶ھ میں ابو سعید کو باپ کے پاس مراقش جانا پڑا، اس کی غیر موجود گی میں ابراہیم نامی ایک شخص نے موقع پاکر غرناطہ پر قبضہ کرلیا اور مختاری کا اعلان کیا،یہ خبر سُن کر ابو سعید معہ اپنے بھائی ابو حفص کے اندلس آیا،ابراہیم نے غرناطہ سے نکل کر مقابلہ کیا،سخت لڑائی ہوئی،ابوحفص اس لڑائی میں مارا گیا، ابو سعید نے شکست کھائی اورمالقہ میں جاکر قیام کیا،ابراہیم کا داماد مرد نیش،مرسیہ وجیاب کا حاکم تھا،اس نے بھی ابراہیم کا ساتھ دیا اورملک اندلس پھر معرض خظر میں پڑگیا،عبدالمومن نے ۵۵۷ھ میں اپنے تیسرے بیٹے ابو یعقوب اوراپنے فوجی سردار شیخ ابو یوسف بن سلیمان کو ابو سعید کی مدد کے لئے روانہ کیا،اُدھر ابو سعید نے بھی مالقہ میں کافی فوج فراہم کرلی تھی،غرض غرناطہ کے متصل پھر نہایت زبردست جنگ برپا ہوئی، اس لڑائی میں لشکر موحدین کو فتح حاصل ہوئی،مرد ینش جیاں کی جانب بھاگ گیا اورابراہیم نے عفو کی درخواست کی،جو منظور ہوئی،اس بغاوت کے فرو ہونے کے بعد عبدالمومن کے لئے کوئی پریشانی باقی نہیں رہی تھی،چنانچہ اُس نے افریقہ واندلس میں فوجوں کے جمع کرنے کا اہتمام کیا،تین لاکھ فوج مراقش میں عبدالمومن کے جھنڈرے کے نیچے جمع ہوئے اور دولاکھ کے قریب مسلمان اندلس میں جہاد کے لئے آمادہ ومتحد ہوگئے، اس طرح اس پانچ لاکھ کے لشکر کو لے کر عبدالمومن نے ارادہ کیا کہ اندلس کے شمالی عیسائی ریاستوں کو فتح کرتا ہوا تمام یورپ کو مغلوب ومفتوح بنائے، اگر عین اس وقت جبکہ وہ اس جہاد کے لئے اپنی کثیر التعداد فوج کے ساتھ روانہ ہونے کو تھا،جمادی الثانی ۵۵۸ھ کے آخری جمعہ کو فوت ہوا۔