انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** فتح بفراس ومرعش وحرث اب شام کی طرف سے مطمئن ہوکر اور تمام شہروں میں عامل مقرر کرنے اورفوجی دستے متعین فرمادینے کے بعد حضرت ابو عبیدہؓ نے فلسطین کی طرف توجہ فرمائی اورایک لشکر میسرہ بن مسروق کی سرداری میں مقام بفراس جو علاقہ انطاکیہ میں ایشیائے کوچک کی سرحد پر ایک مقام تھا، یہاں بہت سےعرب قبائل غسان،تنوخ ایاد وغیرہ آباد تھے اور عیسائی مذہب رکھنے کی وجہ سے فتح انطاکیہ کا حال سن کر ہر قل کے پاس جانے کی تیاریاں کر رہے تھے میسرہ بن مسروق نے جاتے ہی ان پر حملہ کیا بڑا بھاری معرکہ ہوا،حضرت ابوعبیدہؓ نے انطاکیہ سے مالک بن اُشترنخعی کو میسرہ کی کمک پرروانہ کیا اس نئی فوج کو آتے ہوئے دیکھ کر عیسائی گھبراگئے اور حواس باختہ ہوکر بھاگے حضرت خالد بن ولیدؓ ایک چھوٹا سا لشکر لے کر مرعش کی طرف گئے اور عیسائیوں نے جلاوطنی کی اجازت حاصل کرکے شہر خالد بن ولید کے سپرد کردیا،اسی طرح ایک لشکر لے کر حبیب بن مسلمہ قلعہ حرث کی طرف گئے اور اس کو فتح کیا۔