انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت نبیشۃ الخیرؓ نام ونسب نبیشہ نام، ابو طریف کنیت، خیر لقب، نسب نامہ یہ ہے،نبشیۃ بن عمرو بن عوف ابن عبداللہ بن عتاب بن حارث بن حصین بن نابغہ بن لحیان بن ہذیل بن مدر کہ بن الیاس بن مضر مضری اسلام ان کے اسلام کا زمانہ متعین طور پر نہیں بتایا جاسکتا، فتح مکہ کے بعد کسی وقت مشرف باسلام ہوئے۔ خیر کا خطاب اسلام کے بعد دربار رسالت سے خیر کا لقب ملا، اس کا واقعہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ نبیشہ آنحضرتﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے،اس وقت آپ کے پاس کچھ قیدی تھے،نبیشہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ان پر احسان فرمائیے اورفدیہ لیکر رہا کردیجئے فرمایا تم نے نیک صلاح دی تم نبیشۃ الخیر ہو۔ (مستدرک حاکم:۳/۴۴۳) وفات زمانہ وفات کے بارہ میں ارباب سیر خاموش ہیں۔ فضل وکمال حضرت نبیشہ سے گیارہ حدیثیں مروی ہیں۔ (تہذیب الکمال:۴۰۵) تبلیغ فرمان رسول معمولی معمولی باتوں میں فرمان نبویﷺ کی تبلیغ پیش نظر رہتی تھی، ایک مرتبہ چند آدمی ایک بڑے پیالہ میں کھانا کھارہے تھے،اتفاق سے نبیشہ بھی پہنچ گئے ،انہوں نے ان لوگوں سے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے،جو شخص کھانے کے بعد پیالہ چاٹیگا میں اس کے لیے دعائے مغفرت کرونگا۔ (ابن سعد،ق۱،جلد۷:۳۴)