انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** ہبہ کے ارکان و شرائط warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34226 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. ہبہ کے ارکان دو ہیں: (۱) ایجاب۔ (۲)قبول۔ مسئلہ: ہبہ کرنے والا اپنی زبان سے ہبہ یا اس جیسا لفظ جو ہبہ کے معنی میں استعمال ہوتا ہو کہدینے سے ایجاب اورجس شخص کو دیا جارہا ہےوہ اسے قبول کرلے تو قبول پایا جائے گا مگر ہبہ کے تام اورمکمل ہونے کے لیے جسے ہبہ کیا گیا ہے اس شخص کا ہبہ کی ہوئی چیز پر قبضہ کرنا ضروری ہے بغیر قبضہ کےہبہ مکمل نہیں ہوگا۔حوالہ عن ابن عباس قال :لا تجوز الصدقة إلا مقبوضة وروينا عن عثمان ، وابن عمر ، وروينا عن معاذ وشريح أنهما كانا لا يجيزانها إلا مقبوضة(معرفة السنن والاثار للبيهقي باب الهبة ۳۸۸۲ ،۲۴۵/۱۰) وقال أبو عمر اتفق الخلفاء الأربع على أن الهبة لا تصح إلا مقبوضة وبه قال الأئمة الثلاثة(شرح الزرقاني، ما لا يجوز من العطية ۵۷/۴)۔ بند ہبہ کے شرائط (۱)ہبہ کرنے والا عاقل اور بالغ ہو۔ (۲) ہبہ کرتے وقت وہ چیز ہبہ کرنے والے کے پاس موجود ہو لہذا جو چیز ابھی موجود نہ ہو اس کا ہبہ درست نہیں جیسے کوئی کہے میری بکری کو امسال جو بچہ پیدا ہوگا وہ تیرے لیے ہبہ ہے یہ درست نہیں۔ (۳) جس چیز کو ہبہ کررہا ہے وہ شریعت کی نگاہ میں قیمت والا مال ہو لہذا جو شریعت کی نگاہ میں مال نہ ہو اس کا ہبہ درست نہ ہوگا جیسے مردار، خون وغیرہ۔حوالہ وَقَالَ عَلِيٌّ أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ الْقَلَمَ رُفِعَ عَنْ ثَلَاثَةٍ عَنْ الْمَجْنُونِ حَتَّى يُفِيقَ وَعَنْ الصَّبِيِّ حَتَّى يُدْرِكَ وَعَنْ النَّائِمِ حَتَّى يَسْتَيْقِظَ (بخاري بَاب الطَّلَاقِ فِي الْإِغْلَاقِ وَالْكُرْهِ وَالسَّكْرَانِ ۳۱۵/۱۶)عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَبِيعَ مَا لَيْسَ عِنْدِي(ترمذي بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ بَيْعِ مَا لَيْسَ عِنْدَكَ ۱۱۵۴) وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ(المائدة:۲) ( وَأَمَّا ) مَا يَرْجِعُ إلَى الْوَاهِبِ فَهُوَ أَنْ يَكُونَ مِمَّنْ يَمْلِكُ التَّبَرُّعَ وَلِأَنَّ الْهِبَةَ تَبَرُّعٌ فَلَا يَمْلِكُهَا مَنْ لَا يَمْلِكُ التَّبَرُّعَ فَلَا تَجُوزُ هِبَةُ الصَّبِيِّ وَالْمَجْنُونِ لِأَنَّهُمَا لَا يَمْلِكَانِ التَّبَرُّعَ لِكَوْنِهِ ضَرَرًا مَحْضًا … ( وَأَمَّا ) مَا يَرْجِعُ إلَى الْمَوْهُوبِ فَأَنْوَاعٌ مِنْهَا ) أَنْ يَكُونَ مَوْجُودًا وَقْتَ الْهِبَةِ فَلَا تَجُوزُ هِبَةُ مَا لَيْسَ بِمَوْجُودٍ وَقْتَ الْعَقْدِ … وَكَذَلِكَ لَوْ وَهَبَ مَا فِي بَطْنِ هَذِهِ الْجَارِيَةِ أَوْ مَا فِي بَطْنِ هَذِهِ الشَّاةِ أَوْ مَا فِي ضَرْعِهَا لَا يَجُوزُ (بدائع الصنائع فصل في شرائط ركن الهبة ۲۸۸/۱۳)۔ بند