انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حسین مہدی یحییٰ کے بعد اُس کے بھائی حسین نے اپنے آپ کو ’’مہدی امیر المومنین‘‘ کے لقب سے ملقب کرکے لوگوں کو فراہم کیا اور بادیہ نشین عربوں کی ایک جمعیت لے کر دمشق وشام کے مضافات میں لوٹ مار کا بازار گرم کردیا، سرداران خلافت عباسیہ اُن کی سرکوبی پر مامور ہوئے، اس کا ایک بیٹا ابو القاسم بھاگ گیا اور خود ’’مہدی امیر المومنین‘‘ گرفتار ہوکر مقتول ہوا یہ واقعہ ۲۹۱ھ کا ہے، حسین کا بھائی علی بھی فرار ہوکر بچ گیا تھا، اُس نے اپنے گرد ایک جماعت بادیہ نشینوں کی جمع کرکے طبریہ کو لوٹ لیا،جب اُص کی سرکوبی کے لئے فوج بھیجی گئی تو وہ یمن کی طرف بھاگ گیا اور وہاں اُس نے یمن کے ایک علاقے پر قبضہ کرلیا اورشہر صنعاء کو لوٹا اسی گروہ قرامطہ کے ایک شخص موسوم بہ ابو غانم نے طبریہ کے نواح میں لوٹ مار شروع کی آکر ۲۹۳ ھ میں ابو غانم بھی مارا گیا ادھر قوامطہ نے یمن وحجاز و شام میں بدامنی پھیلا رکھی تھی۔