انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** نہریں ایشائی ملک زیاد تر زرعی ہیں؛بلکہ اس زمانہ میں جب صنعت وحرفت نے ترقی نہ کی تھی قریب قریب ہر ملک کی ثروت اورفارغ البالی کا مدار زیادہ تر زراعت پر تھا، اس لئے امیر معاویہؓ نے اپنے عہد میں زراعت کی ترقی اورپیداوار کے اضافہ اور زمین کی سیرابی کے لئے ملک کی طول و عرض میں جا بجا نہروں کا جال بچھا دیا جس سے لاکھوں ایکڑ زمین سیراب اورکروڑوں انسانوں کی پرورش ہوتی تھی، ان نہروں کی وجہ سے پیدا وار میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا اورقحط سالی کا خطرہ جاتا رہا، خلاصۃ الوفا میں ہے کہ مدینہ شریف اوراس کے گرد بکثرت نہریں تھیں اور امیر معاویہؓ کو اس باب میں خاص اہتمام تھا،انہوں نے جو نہریں جاری کیں ان میں نہر کظامہ، نہر ازراق اورنہر شہداء وغیرہ کے نام خلاصۃ الوفا میں ملتے ہیں۔ (وفا الوفا:۱۱۷،وخلاصۃ الوفاء:۱۳۶،۱۳۷) حضرت معقلؓ نے حضرت عمرؓ کے حکم سے بصرہ میں ایک نہر کھدوائی تھی جو نہر معقل کے نام سے مشہور تھی،زیاد نے امیر معاویہؓ کے عہد حکومت میں دوبارہ اس کو کھدواکر صاف کرایا اورافتتاح کے بعد ایک آدمی کو ایک ہزار درہم دے کر کہا کہ دجلہ کے کنارے کنارے چکر لگا کر لوگوں سے پوچھو کہ یہ کس کی نہر ہے؟ جو شخص زیاد کی نہر بتائے اس کو یہ رقم دیدو اس نے گھوم پھر کر پوچھا، مگر ہر شخص کی زبان پر معقل کا نام تھا۔ (فتوح البلدان:۳۶۶) عبید اللہ بن زیاد گورنر عراق مقرر ہوا تو اس نے بخارا کے پہاڑ کاٹ کر ایک نہر نکالی (طبری:۷/۱۶۹) ان ہی کے عہد حکومت میں حکم بن عمر ونے ایک نہر جاری کی مگر اس کا افتتاح نہ ہوسکا، نہر کے علاوہ پہاڑ کی گھاٹیوں کے گرد بند بند ھواکرتالاب بنوائے جن میں پانی جمع ہوتا تھا (وفاء:۲/۳۲۱) ان نہروں سے پیداوار اس کے قرب وجوار کی نہروں کے ذریعہ سے ڈیڑھ لاکھ دسق خرما اورایک لاکھ دسق گیہوں پیدا ہوتا تھا۔