انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ازواج مطہرات کی خدمت تمام گذشتہ خلفا اہل بیت نبوی کی خدمت اپنے لئے باعثِ سعادت سمجھتے تھے، حضرت ابن زبیرؓ نے بھی اس سلسلہ کو قائم رکھا عزیز داری کے لحاظ سے حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے آپ کو خاص خصوصیت تھی اورآپ ان کی بڑی خدمت کرتے تھے وہ بڑی فیاض اور کشادہ دست تھیں ،ابن زبیرؓ انہیں جو کچھ دیتے وہ سب خرچ کرڈالتیں ، ان کی اس فیاضی پر ایک مرتبہ ابن زبیرؓ کی زبان سے نکل گیا کہ اگر انہوں نے اپنا ہاتھ نہ روکا تو آیندہ امداد نہ کروں گا ،ا تفاق سے حضرت عائشہؓ کو اس کی خبر ہوگئی ان کو بڑا صدمہ ہوا اور قسم کھالی کہ آیندہ ابن زبیرؓ سے کبھی نہ بولوں گی، جب اس عہد نے زیادہ سنجیدہ شکل اختیار کرلی اورحضرت عائشہ کے ترک کلام نے طول پکڑا، تو ابن زبیرؓ بہت پریشان ہوئے اور عفو تقصیر کی کوشش شروع کی، لیکن حضرت عائشہ ؓ نے جواب دیا کہ میں کسی کی سفارش سن کر اپنی قسم نہیں توڑسکتی،لیکن ابن زبیرؓ کے لئے یہ صورت بہت تکلیف دہ تھی، اس لئے کچھ دنوں کے بعد پھر مسوربن مخزمہ اور عبدالرحمن بن اسود سے سفارش چاہی کہ تم لوگ کسی طرح مجھے خالہ کی خدمت میں پہنچا دو، ان کے لئے مجھ سے ترک کلام کی نذر ماننا جائز نہیں، یہ دونوں ان کو اپنے ساتھ لے کر حرم نبی کے آستانہ پر گئے اورسلام عرض کرکے اندر داخل ہونے کی اجازت مانگی ،حضرت عائشہؓ نے اجازت مرحمت فرمائی،ان دونوں نے پھر عرض کیا ہم سب اندر آسکتے ہیں؟ حضرت عائشہؓ کو ابن زبیرؓ کا حال معلوم نہ تھا اس لئے سب کو اجازت دے دی، ان دونوں کے ساتھ ابن زبیرؓ بھی مکان کے اندر داخل ہوگئے اورپردہ کے اندر جاکر خالہ کے گلے مل کر روئے اور قسمیں دلانے لگے، مسور اور عبدالرحمن نے بھی قسم دلائی، مگر حضرت عائشہؓ اس کے باوجود بھی نہ بولیں، جب اس میں بھی ناکامی ہوئی تو رسول اللہ کا یہ فرمان یا ددلا کر کہ کسی مسلمان کو دوسرے مسلمان سے تین دن سے زیادہ ترک کلام جائز نہیں ہے،برابر اصرار کرتے رہے، حضرت عائشہؓ بھی دونوں کو نصیحت کرنے لگیں اور رو رو کر فرماتی جاتی تھیں، میں نے نہ بولنے کی نذر مانی ہے اور نذر کا توڑنا بہت سخت ہے لیکن دونوں سفارشی کچھ اس طرح مصر ہوگئے کہ آخر میں حضرت عائشہؓ کو بولنا ہی پڑا اور نذر توڑنے کے کفارہ میں چالیس غلام آزاد کئے ،گو آپ نے نذر توڑنے کا کفارہ ادا کردیا تھا، لیکن اس کا اتنا غم تھا کہ جب اس کو یاد کرتی تھیں تو آنسوپونچھتےپونچھتے دوپٹہ تر ہوجاتا تھا۔ (بخاری،جلد۲،کتاب الادب باب الہجرت)