انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سجدہ ٔ تلاوت کا طریقہ warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. سجدہ تلاوت کا طریقہ یہ ہے کہ دو تکبیروں سے ایک سجدہ کرے ، ایک تکبیر سجدہ کے لئے پیشانی کو زمین پر رکھتے وقت اور دوسری تکبیر سجدہ سے پیشانی کے اٹھاتے وقت، تکبیر کے وقت نہ ہاتھوں کو اٹھائے اور نہ تشہد پڑھے اور نہ سجدوں کے بعد سلام پھیرے۔ حوالہ سجدۂ تلاوت میں ایک فرض ہے اور وہ پیشانی کا زمین پر رکھنا یا جو اس کے قائم مقام ہو یعنی رکوع اورمریض کیلئے اشارہ كرنا ہے، اور دو تکبیریں مسنون ہیں،اورمستحب یہ ہے کہ کھڑا ہو جائے پھر سجدہ تلاوت کرے۔حوالہ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أُمِرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْضَاءٍ وَلَا يَكُفَّ شَعَرًا وَلَا ثَوْبًا الْجَبْهَةِ وَالْيَدَيْنِ وَالرُّكْبَتَيْنِ وَالرِّجْلَيْنِ(بخاري باب السُّجُودِ عَلَى سَبْعَةِ أَعْظُمٍ ۷۶۷) عن أبي إسحاق قال سمعته يقول قال ابن مسعود :إذا كانت السجدة آخر السورة فاركع إن شئت أو اسجد فإن السجدة مع الركعة (المعجم الكبير، عبد الله بن مسعود الهذلي يكنى أبا عبد الرحمن ۱۴۳/۹) عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ عَلَيْنَا الْقُرْآنَ فَإِذَا مَرَّ بِالسَّجْدَةِ كَبَّرَ وَسَجَدَ وَسَجَدْنَا مَعَهُ (ابوداود بَاب فِي الرَّجُلِ يَسْمَعُ السَّجْدَةَ وَهُوَ رَاكِبٌ وَفِي غَيْرِ الصَّلَاةِ ۱۲۰۴) عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّهُمَا قَالاَ :إذَا قَرَأَ الرَّجُلُ السَّجْدَةَ ، فَلْيُكَبِّرْ إذَا رَفَعَ رَأْسَهُ ، وَإِذَا سَجَدَ. (مصنف ابن ابي شيبة من قَالَ :إذا قُرِئَت السَّجْدَةُ فَكَبِّرْ وَاسْجُدْ۱/۲) عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ الأَزْدِيَّةِ قَالَتْ :رَأَيْتُ عَائِشَةَ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهَا تَقْرَأُ فِى الْمُصْحَفِ ، فَإِذَا مَرَّتْ بِسَجْدَةٍ قَامَتْ فَسَجَدَتْ.(السنن الكبري للبيهقي باب الرَّاكِبِ يَسْجُدُ مُومِئًا وَالْمَاشِى يَسْجُدُ عَلَى الأَرْضِ ۳۹۴۲) بند سجدہ تلاوت کے صحیح ہونے کی وہی شرطیں ہیں جو نماز کے صحیح ہونے کی شرطیں ہیں ، لیکن تکبیر تحریمہ نماز میں شرط ہے ، سجدہ تلاوت میں شرط نہیں ہے۔حوالہ لِأَنَّهَا جُزْءٌ مِنْ أَجْزَاءِ الصَّلَاةِ فَكَانَتْ مُعْتَبَرَةً بِسَجَدَاتِ الصَّلَاةِ (بدائع الصنائع فَصْلٌ شَرَائِطُ جَوَازِ الصَّلَاةِ: ۲۲۷/۲)فقال الحنفية:لا يشترط لها التحريمة ونية تعيین الوقت، كما لا يشترط لها السلام كالصلاة.(الفقه الاسلامي وادلته شروط سجود التلاوة ۲۸۸/۲) بند