انوار اسلام |
س کتاب ک |
بالوں کے مصنوعی جُوڑوں پر وضو یاغسل کی حالت میں اُس پر مسح کر نےیاپانی بہانے کا کیا حکم ہے؟ بالوں کے مصنوعی جوڑے جو اس زمانے میں عورتیں بکثرت استعمال کرنے لگی ہیں؛ حالانکہ ان سے رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے؛ اگر ان کو باندھ ہی لیں تو غسل کی صورت میں اِن کو دھونا یا الگ کرنا ضروری نہیں؛ بلکہ اصلی بالوں کی جڑ تک پانی پہنچ جائے تو کافی ہوگا اور وضو کے وقت مسح کا حکم یہ ہے کہ اصل بالوں کے چوتھائی حصہ پرمسح کرنا ضروری ہے؛ اگرصرف مصنوعی بال پرمسح ہو اور اصل بال کے چوتھائی حصہ پر نہ ہو تو وضو نہ ہوگا۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۱۰۰)