انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** وفد جرم سعد بن برّہ الجرمی نے اپنے والد سے روایت کی کہ ہمارے دو آدمی بطور وفد رسول اکرمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، ایک کا نام اصقع بن شریح بن حریم اور دوسرے ہودہ بن عمرو بن یزید تھے، دونوں اسلام لائے، رسول اﷲ ﷺ نے ان کو ایک فرمان تحریر فرمادیا،عمرو بن سلمہ بن قیس الجرمی سے مروی ہے کہ جب یہ لوگ اسلام لائے تو ان کے والد اور قوم کے چند آدمی بطور وفد حضور اکرم ﷺ کے پاس آئے ، قرآ ن سیکھا، حوائج دینی پوری کیں، ان لوگوں نے آنحضر ت ﷺ سے عرض کیا کہ ہمیں نماز کون پڑھائے، آپﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے نماز وہ پڑھائے جس نے سب سے زیادہ قرآن یا د کیا یا سیکھا ہو، یہ لوگ اپنی قوم میں آئے، دریافت کیا مگر کوئی ایسا شخص نہ ملا جو مجھ سے زیادہ قرآن کا جاننے والا ہو ، حالانکہ میں اس زمانہ میں اتنا چھوٹا تھا کہ میرے بدن پر صرف ایک چادر تھی، ان لوگوں نے مجھے امام بنایا اور میں نے انھیں نماز پڑھائی، آج تک قبیلہ جرم کا کوئی مجمع ایسا نہ ہوا جس میں میں موجود ہوں اور امام نہ ہوں ، راوی نے کہا کہ عمر وبن سلمہ اپنی وفات تک برابر لوگوں کی نماز جنازہ پڑھاتے اور مسجد میں امامت کرتے. (ابن سعد)