انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت ابوقیس بن حارثؓ نام ونسب نام اورکنیت دونوں ابوقیس ہے،والد کا نام حارث تھا، نسب نامہ یہ ہے ابو قیس بن حارث بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم قرشی السہمی، ان کے دادا قیس بن عدی سردار ان ِقریش میں سے تھے اورباپ حارث اس کینہ پرورگروہ میں تھا،جو قرآن کا مضحکہ اڑایا کرتا تھا اور جس کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی تھی: (استیعاب:۲/۷۰۴) الَّذِينَ جَعَلُوا الْقُرْآنَ عِضِينَ ،فَوَرَبِّكَ لَنَسْأَلَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ،عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ ،فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَأَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِينَ ،إِنَّا كَفَيْنَاكَ الْمُسْتَهْزِئِينَ (الحجر:۹۱،۹۵) جن لوگوں نے قرآن کے ٹکڑے ٹکڑے کرڈالے،تمہارے رب کی قسم ہم ان کے اعمال کی ضرور باز پرس کریں گے پس تم کو جو حکم دیا گیا ہے اس کو کھول کر سنادو اورمشرکین کی پرواہ نہ کرو،جو لوگ تم پر ہنستے ہیں ہم ان کے لیے کافی ہیں۔ اسلام وہجرت لیکن اسی آذر کے گھر میں ابو قیس جیسا بت شکن پیدا ہوا ،جس نے دعوتِ حق کی آواز سنتے ہی لبیک کہا اورسبقت فی الاسلام کا شرف حاصل کیا،اسلام کے بعد پھر ہجرت حبشہ کا شرف حاصل کیا۔ (اصابہ:۷/۱۵۸) غزوات احد اورخندق وغیرہ سب میں شریک ہوئے۔ (اسد الغابہ:۵/۲۷۹) شہادت حضرت ابوبکرؓ صدیق کے عہدِ خلافت میں ارتداد کے سلسلہ کی مشہور جنگ یمامہ میں شہادت پائی۔ (اصابہ:۷/۱۵۸)