انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت میمونہ بنت حارث سے نکاح(ذیقعدہ۷ہجری) حضور اکرم ﷺ نے حضرت میمونہؓ بنت حارث سے نکاح فرمایاجو حضور ﷺ کی آخری منکوحہ تھیں ، ان کی ماں کا نام ہند تھا، حضرت میمونہ ؓ کا تعلق قبیلہ بنو عامر بن صعصعہ سے تھا ، وہ حضرت زینبؓ اُم المساکین کی سوتیلی بہن تھیں ، حضرت میمونہؓ پہلے مسعود بن عمرو بن عمیر الثقفی کے نکاح میں تھیں ، مسعود نے طلاق دے دی تو ابو رہم بن عبد العزیٰ نے نکاح کرلیا ، ابو رہم کے انتقال کے بعد حضرت عباسؓ کی نگرانی میں رہ رہی تھیں ، پھر حضور اکرم ﷺکے نکاح میں آئیں ، نکاح کے متعلق کئی روایتیں ہیں، ایک روایت یہ ہے کہ انھوں نے آپﷺ کو ہبہ کیا ، دوسری روایت یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ نے اپنے غلام ابو رافع کو اوس بن خولیٰ کے ساتھ وکیل بنا کر بھیجا اور انہوں نے ایجاب و قبول کیا، لیکن صحیح روایت یہ ہے کہ حضرت عباسؓ نے اس نکاح کی تحریک کی اور انہوں نے ہی بہ عوض چار سو درہم نکاح پڑھا ، (علامہ شبلی سیرۃ النبی جلد اول ) ، حضرت میمونہؓ بیوہ تھیں اور مکہ میں تھیں ، ممکن ہے کہ آنحضرت ﷺ قبیلہ عامر بن صعصعہ اور ان تمام قبائل سے قریبی تعلقات قائم کرنا چاہتے ہوں جن کے سردار وں سے حضرت میمونہؓ کی بہن بیاہی ہوئی تھیں، حضرت میمونہؓ سمیت وہ (۹) بہنیں تھیں اور ان سب کی شادی مختلف قبائل کے سرداروں سے ہوئی تھی، ایک بہن حضرت عباسؓ کی زوجہ تھیں اور ایک بہن حضرت خالدؓ بن ولید کی ماں تھیں ، اسی مصلحت کے تحت حضورﷺ نے حضرت میمونہؓ سے نکاح فرمایا ، نکاح کے بعد رسم عروسی ادا نہ ہوئی تھی کہ قریش نے مکہ خالی کرنے کا تقاضہ کیا چنانچہ مکہ سے دس میل کے فاصلہ پر مقام سرف میں عروسی ہوئی ،یہ عجب اتفاق ہے کہ جس مقام پر عروسی ہوئی تھی اس مقام پر انہوں نے وفات پائی، حضرت عبدا للہ ؓ بن عباس نے نماز جنازہ پڑھائی اور انہوں نے ہی لحد میں اتارا، آپ کی وفات ۵۱ ہجری میں ہوئی ، آپ سے (۴۶ ) حدیثیں مروی ہیں۔