انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ابو مضر زیادۃ اللہ ابو مضر زیادۃ اللہ کی تخت نشینی کے بعد ابو عبداللہ شیعی نےبڑھ کر شہر سطیف پر قبضہ کرلیا اوراُس کی طاقت میں خوب اجافہ ہوگیا،ابو مضر عیش پرست اورپست ہمت شخص تھا،اس نے تونس کو چھوڑ کر مقام رقادہ میں سکونت اختیار کی اوراپنے ایک سردار ابراہیم بن جیش کو ابو عبداللہ شیعی کے مقابلہ پر روانہ کیا،ابراہیم بن جیش چالیس ہزار فوج لے کر روانہ ہوا اور مقام قسطیلہ میں پہنچ کر چھ مہینے مقیم رہا اور اس عرصہ میں فوجیں ہر طرف سے فراہم کرتا رہا، یہاں تک کہ ایک لاکھ فوج اس کے پاس فراہم ہوگئی، اس لشکرِ عظیم کو لے کر وہ کتامہ کی طرف بڑھا،مقابلہ ہوا، اتفاق کی بات ابراہیم بن جیش کو شکست ہوئی اور اُس نے قیروان میں آکر دم لیا۔ ابو عبداللہ شیعی نے شہر طنبہ کو فتح کرکے وہاں کے عامل فتح بن یحییٰ کو قتل کیا،ابو عبداللہ شیعی کی ان فتوحات کا حال سُن کر قیروان اوردوسرے شہروں میں ہلچل اور بدامنی کے آثار نمایاں ہوئے،زیادۃ اللہ نے ان حالات کو دُرست کرنے میں روپیہ بہت خرچ کیا، اور فوجوں کی بھرتی بھی جاری کردی،مقابلہ کے لئے فوجیں بھیجیں، مگر ابو عبداللہ شیعی کی پیش قدمی برابر جاری رہی اورجلد جلدایک شہر کے بعد دوسرا شہر اُس کے قبضے میں آتا چلا گیا،یہاں تک کہ ابو عبداللہ نے شہر قمودہ پر قبضہ کیا۔