انوار اسلام |
س کتاب ک |
دوسری جماعت کے لئے اذان و اقامت کہنا چاہئے یا نہیں؟ اگرایسی مسجد ہو کہ وہاں امام ومؤذن مقرر نہ ہو، مسجد شاہراہ، بازار، یااسٹیشن وغیرہ پرواقع ہو؛ گزرنے والے نماز پڑھ لیا کرتے ہوں تو ایسی صورت میں ہرگروہ کو اذان واقامت کے ساتھ نماز ادا کرنا بہتر ہے؛ لیکن محلہ کی مسجد میں جہاں باضابطہ نماز ہوا کرتی ہو اگر دوسری جماعت کرنی پڑے تو دوسری جماعت میں نہ اذان دینی چاہئے اور نہ اقامت کہنی چاہئے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۵۲،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۵/۴۶۱،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۲/۱۱۸، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)